علامہ اقبال اور بلوچستان

bookalm

علامہ اقبال اور بلوچستان

انعام الحق کوثر | اقبال اکادمی پاکستان | ۱۱۶۔ میکلوڈ روڈ لاہور | اشاعت سوم۔ ۲۰۰۹ | ۲۹۴ صفحات | مجلد| ۳۰۰ روپے

bookalm’’علامہ اقبال اور بلوچستان‘‘ کی اشاعت دوم (۱۹۹۸ء) پر ’’نقطۂ نظر‘‘ میں تبصرہ شائع ہوا تھا (شمارہ۵، اکتوبر۱۹۹۸ء۔ مارچ ۱۹۹۹ء، صفحات ۹۲۔۹۴)۔ اب مزید اضافوں کے ساتھ اشاعت سوم سامنے آئی ہے۔

کتاب حسبِ سابق ’’مقدمات‘‘ اور ان سات ابواب میں منقسم ہے: lبلوچستان کا مختصر سا جغرافیائی تعارف lعلامہ اقبال کی بلوچستان میں تشریف آوری lبلوچستان کے بعض صاحبان، علامہ کی خدمت میں lبلوچستان کی متعدد ادبی انجمنیں اور علامہ اقبال lبلوچستان کی متعدد ادبی شخصیات اور علامہ اقبال lبلوچستان کی مختلف درس گاہوں اور دیگر اداروں کے مجلات میں علامہ اقبال سے متعلق مندرجات lڈاکٹر اقبال سے متعلق ’’اولس‘‘ [کے] پشتو، بلوچی اور براہوئی میں مندرجات کی تفصیل
بلوچستان کے جغرافیائی تعارف کے ساتھ بتایا گیا ہے کہ علامہ اقبال چار بار اس خطے میں تشریف لے گئے تھے۔ بلوچستان کے بعض اہلِ دانش کو اُن کی مجلس میں حاضر ہونے کا موقع ملا تھا، علامہ اقبال کے نام پر بلوچستان میں متعدد ادبی انجمنیں قائم ہوئیں جو فکرِ اقبال کی تفہیم واشاعت میں مصروف رہی ہیں۔ بلوچستان کے تعلیمی اور علمی وادبی اداروں نے بھی فکر وشعر اقبال سے بھرپور دلچسپی کااظہار کیا ہے۔ ان بیانات کی جملہ تفصیلات کے ساتھ کتاب کا پانچواں باب: ’’بلوچستان کی متعدد ادبی شخصیات اور علامہ اقبال،  ۱۵۶ صفحات پر محیط ہے۔ اس میں زیادہ تر بلوچستان کے اقبال شناسوں اور اُن کی تخلیقاتِ نظم ونثر کا تعارف درج کیا گیا ہے، تاہم بعض ایسے اقبال دوستوں اور اُن کی کتابوں کا ذکر بھی کردیا گیا ہے جنہوں نے اپنی کتابوں میں بلوچستان یا بلوچی وبراہوئی کے حوالے سے کچھ نہ کچھ لکھا ہے۔
بلوچستان میں اقبال شناسی کے حوالے سے کتاب کے دامن میں وہ سب کچھ ہے جس کی توقع کسی موضوع پر ریزہ ریزہ جمع کرنے والے ایک محقق کی کاوش سے کی جاسکتی ہے۔

 

ماخذ:  نقطہ نظر، شمارہ ۲۷، اکتوبر ۲۰۰۹ء ۔ مارچ ۲۰۱۰ء

نوعیت: کتاب پر تبصرہ

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے