سابق سفیر محمد یونس کی کتاب کی تقریب رونمائی

bookl1t

سابق سفیر محمد یونس کی کتاب کی تقریب رونمائی

 پاکستان کے سابق سفیر اور آزمودہ کار سفارت کار محمد یونس کی کتاب
 Awakened China Shakes the World and is now Pakistan’s Mainstay: Memoirs of a Diplomat
 شائع ہو گئی ہے۔ اس کی تقریب رونمائی انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد میں منعقد ہوئی جس میں شرکاء کی تقاریر اور تبصروں میں اس سوچ کا غلبہ دکھائی دیا کہ پاکستان اور چین کے تزویراتی اور اقتصادی مفادات ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ عالمی طاقتوں میں چین وہ واحد طاقت ہے جسے پاکستان کے استحکام، سا  لمیت اور ترقی سے دلچسپی ہے اور اسے بجا طور پر حقیقی مددگار کہا جا سکتا ہے۔

محمد یونس کی یہ کتاب آئی پی ایس پریس نے شائع کی ہے جو انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد کا اشاعتی حصہ ہے۔ تقریب رونمائی کی صدارت ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) محمد اکرم ذکی نے کی جب کہ چینی سفارت خانے کے رابطہ آفیسر اور ڈپٹی ایمبیسیڈر یائووین مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر وزارتِ خارجہ کے ایڈیشنل سیکرٹری ایمبیسیڈر افراسیاب ہاشمی نے ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) طارق فاطمی کا پیغام پڑھ کر سنایا۔ انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز اسلام آباد کے ڈائریکٹر جنرل خالد رحمن، سابق سینئر سرکاری افسر اور آئی پی ایس کی نیشنل اکیڈمک کونسل کے رکن ریاض الحق اور سابق سینیٹر اور آئی پی ایس کی نیشنل اکیڈمک کونسل کی رکن بیرسٹر سعدیہ عباسی نے اس تقریب میں خطاب کیا جس میں سفارت کاروں، دانشوروں، ماہرین تعلیم، تحقیق کاروں اور سینئر صحافیوں کی ایک کثیر تعداد نے شرکت کی۔

چین کے ڈپٹی ایمبیسیڈر یائو وین نے اپنی تقریر میں دعویٰ کیا کہ پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے میں دونوں ممالک کے لوگوں اور خطے کے لیے جو بے پناہ مواقع پنہاں ہیں اس کا ادراک فی الوقت ممکن ہی نہیں۔ انہوں نے انکشاف کرتے ہوئے بتایا پاک چین اقتصادی راہداری کے اس منصوبے میں صرف فیصل آباد کے بشان ڈونگ روآئی ٹیکسٹائل پارک سے ایک لاکھ افراد کے لیے ملازمتیں پیدا ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ مجوزہ اقتصادی راہداری کی تعمیر سے دونوں ممالک دنیا کو پھر سے ثبوت دیں گے کہ ان کی دوستی محض سفارت کاری کا نعرہ نہیں ہے بلکہ حقیقت میں ’’بحیرہ عرب سے گہری، ہمالیہ سے بلند، شہد سے میٹھی اور سٹیل کی طرح مضبوط ہے۔‘‘

کتاب کے مصنف محمد یونس کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ پاکستان اور چین کے درمیان ایک مثالی دوستی کی بنیادیں استوار کرنے والوں میں سے ایک ہیں۔ مصنف نے اپنی رائے دیتے ہوئے کہا کہ بہت سی علاقائی اور عالمگیر قوتیں اپنے ناپاک ارادوں کے باوجود بلوچستان میں شورش پسندوں کی حمایت میں کامیاب نہیں ہو سکیں کیونکہ چین ان کی حرکات و سکنات پر نظر رکھے ہوئے تھا۔انہوں نے پُر یقین انداز میں کہا کہ پاکستان کی سا  لمیت چین کے اپنے بہترین مفاد میں ہے اس لیے وہ پاکستان کو غیرمستحکم کرنے کی کسی بین الاقوامی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دے گا۔

اس بات کا تذکرہ ضروری ہے کہ ایمبیسیڈرمحمد یونس (ریٹائرڈ) کی یہ کتاب ان کے تجربات اور زندگی کی رعنائیوں پر محیط یادداشتوں کا مجموعہ ہے۔ کتاب کا پہلا حصہ ان دلچسپ اور بصیرت افروز ذاتی تجربوں پر مبنی ہے جو ملازمت کے اُس دور میں ان کی زندگی کا حصہ بنے جب ۱۹۵۳ء سے ۱۹۸۲ء تک وہ عوامی جمہوریہ چین میں سفارتی ذمہ داریوں سے عہدا برا ہو رہے تھے۔

انہوں نے چین اور پاکستان کے درمیان تاریخی تعلقات کی بنیاد رکھنے اور ان کی تعمیر میں فعال کردار ادا کیا ہے۔ وہ اس سارے عمل کے گواہ ہیں جس کے باعث یہ تعلقات آج مزید ترقی اور خوشحالی کی جانب گامزن ہیں۔ یہ خودنوشت انتہائی اہم انکشافات اور بنیادی معلومات پر مبنی ہے جو ہمیں پاک چین تعلقات کے تاریخی واقعات پر ایک گہرا مشاہدہ فراہم کرتی ہے۔

bookl01 bookl02 bookl03 bookl04

خود نوشت کا دوسرا اہم اور دلچسپ حصہ بینکنگ کی دنیا کے اہم کردار آغا حسن عابدی اور ان کے شاہکار بی سی سی آئی کے عروج و زوال کا تجزیہ ہے جس کے اندر کی کہانی بینک کا سینئر مشیرہونے کے ناطے ایمبیسیڈر یونس کے ذاتی مشاہدے میں تھی۔ کتاب کا آخری حصہ بھی ان کے علم و دانش کا آئینہ دار ہے۔ سیاسیات، تاریخ اور بین الاقوامی تعلقات سے دلچسپی رکھنے والے طالب علموں کے لیے یہ ایک مفید مطالعہ ہے۔

bookl05 bookl06 bookl07

 bookl09

bookl10

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے