’سلام ورلڈ ‘ کے وفد کی آمد

’سلام ورلڈ ‘ کے وفد کی آمد

مسلم دنیا کے درمیان سماجی اورکاروباری روابط قائم کرنے کے لیے سلام ورلڈ کے نام سے ایک بڑی ویب سائٹ بہت جلد متعارف کروائی جارہی ہے۔ اس ویب سائٹ کاآغاز کرنے والے ادارے کے تین رکنی وفد نے ۲۹جون ۲۰۱۲ء کو انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کا دورہ کیا۔وفد کے ارکان میں اس ادارے کے ایگزیکٹو بورڈ کے سیکرٹری جنرل ندیم کایا، ترجمان یاووز سیلم کرد اور رکن محمد عبد اللہ شامل تھے۔ ’’سلام ورلڈ‘‘ کا صدر دفتر ترکی کے دارلحکومت استنبو ل میں ہے اور اس ویب سائٹ کابیٹاورژن اگلے ماہ منظر عام پر آنا متوقع ہے۔
واضح رہے کہ امسال فروری میں ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس خالد رحمن ’’سلام ورلڈ‘‘ کی میزبانی میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں شرکت کے لیے استنبول جاچکے ہیں۔ عالم اسلام میں سے ۳۰ ممالک کے رہنماؤں، دانشوروں، مشاہیر اورانفارمیشن ٹیکنالوجی سے وابستہ افراد نے اس کانفرنس میں شرکت کی تھی۔
اس ویب سائٹ پر آٹھ زبانوں کی گنجائش موجود ہوگی جن میں انگریزی ، عربی، ترکی، اردو اور روسی زبانیں شامل ہیں۔ دیگر زبانوں کو بھی بعد ازاں شامل کیا جاتارہے گا۔ اس کو تشکیل دینے والے افراد کی خواہش ہے کہ مسلم دنیاکے ۳۵۰ ملین سے زائد افراد کو اس بات پر مائل کیا جائے کہ وہ اس ویب سائٹ کو آپس میں رابطے کا ذریعہ بنائیں۔ انہیں توقع ہے کہ وہ اگلے ۵برسوں میں ۵۰ ملین افراد کو اپنے حلقہ میں شامل کرلیں گے۔

alt

’’سلام ورلڈ‘‘ اوردیگر سماجی ویب سائٹس میں نمایاں ترین فرق یہ ہوگا کہ یہ ایسے مواد کوروک دے گا جو ناجائز، حرام یا نازیبا ہو۔ مثلاً فحاشی پر مبنی مواد، دھشت گردی کو ابھارنے اورانسانی حقوق کی خلاف ورزی پر مبنی مواد۔
ندیم کایا نے اپنے دورے کے دوران آئی پی ایس کے محققین کو بتایا کہ دیگرسماجی ویب سائٹس پر موجود مواد محفوظ نہیں ہوتااور سب سے بڑھ کر یہ کہ اس میں ایسا مواد بھی شامل ہوتا ہے جو شرعی لحاظ سے ممنوعات میں شامل ہے۔
آئی پی ایس نے کراچی، لاہور اوراسلام آباد میں رہائش پذیر پاکستان کی جن نمایاں سماجی اورسیاسی شخصیات سے ’’سلام ورلڈ‘‘ کے وفد کی ملاقات کا انتظام کروایاان میں ایدھی ٹرسٹ کے بانی عبدالستار ایدھی، اخوت فاؤنڈیشن کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب، بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی کے شعبہ دعوۃ اکیڈمی کے ڈائریکٹر جنرل پروفیسر ڈاکٹر صاحبزادہ ساجد الرحمن اورالھدیٰ انٹر نیشنل کے ڈاکٹر ادریس زبیر اوردیگر شامل ہیں۔

نوعیت:خبر

تاریخ: ۲۹ جون ۲۰۱۲ء

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے