’جنوبی افریقہ کے ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ‘

’جنوبی افریقہ کے ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات ‘

پاکستان کو اپنی ’ افریقہ پر توجہ‘ پالیسی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے: آئی پی ایس ویبنار

 PR030221

پاکستان کو اپنی ’ افریقہ پر توجہ‘ پالیسی کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانا ہوں گے: آئی پی ایس ویبنار

 پاکستان کی طرف سےجنوبی افریقہ، برازیل، کینیا،  بنگلہ دیش اور کیوبا  میں تعینات  رہنے والےپاکستانی مندوب سابق ایمبییڈر (ر) نجم الثاقب نے ایک ویبنارمیں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرف سے  حال ہی میں اعلان کردہ ’ افریقہ پر توجہ‘ پالیسی کو حقیقی معنوں میں عملی شکل دینے کے  لیے ٹھوس اقدامات اٹھائے جانے چاہییں ۔  اس ویبنار کا انعقاد ۲ فروری  ۲۰۲۱ء کو آئی پی ایس میں ہوا  اور اس کا عنوان تھا ’جنوبی افریقہ کے ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات‘۔

 اس نشست کی صدارت چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن نے کی اور سہولت کار کے فرائض  آئی پی ایس کے ایسوسی ایٹ، ایمبیسیڈر (ر) تجمل الطاف نےادا کیے جبکہ اجلاس میں شریک افرادکی  کثیر تعداد  خارجہ پالیسی کے تجزیہ کاروں اور محققین  پر مشتمل تھی۔

جنوبی خطے کے سب سے بڑے اور جی-۲۰ اور  BRICS کے رکن  ملک جنوبی افریقہ کے ساتھ پاکستان کے دو طرفہ تعلقات پر تبصرہ کرتے ہوئے سابق سفیر نےکہا  کہ پاکستان کے اس کے ساتھ بالخصوص دفاعی میدان میں مضبوط روابط ہیں کیونکہ دونوں ممالک کے چیف آف آرمی سٹاف ایک  دوسرے کےہاں  دورے پر باقاعدگی سے جاتےرہتے ہیں۔

تاہم ، ان کا کہنا تھا کہ جنوبی افریقہ کے ساتھ پاکستان کی دوطرفہ تجارت کا حجم محض ۶۰۰ ملین ڈالر پر کھڑا ہے۔ پچھلے ۱۵ سالوں میں کسی بھی پاکستانی سربراہ مملکت نے وہاں کا دورہ نہیں کیا  سوائے سابق صدر ممنون حسین کے جو نیلسن منڈیلا کی آخری رسومات میں شرکت کے لیے وہاں گئے تھے۔

نجم الثاقب کا خیال تھا کہ جنوبی افریقہ میں بڑی تعداد میں پاکستانی تارکین وطن کے مقیم ہونے کے باوجود ، جنوبی افریقہ اور بوٹسوانا ، ایسواٹینی ، لیسوتھو ، نمیبیا اور موزمبیق سمیت دیگر جنوبی ممالک کے ساتھ ثقافتی اور سیاسی تعلقات کو نمایاں طور پر بڑھایا نہیں گیا ہے۔

 انہوں نے بتایا کہ جنوبی افریقہ کے لوگوں کو ابھی بھی نسلی عصبیت کے خلاف ادا کیا گیا اہم پاکستانی کرداریاد ہے۔ تاہم، اس طرح کے خوشگوار تعلقات کے ثمرات ابھی تک سمیٹے نہیں گئے۔ انہوں نے جنوبی افریقہ کے ساتھ کان کنی کے شعبے میں مشترکہ منصوبے شروع کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

 سفیر نے جنوبی افریقہ سے پاکستان کے لیے براہ راست پروازیں دوبارہ شروع کرنے اور بینکاری چینلز کھولنے پر زور دیا کیونکہ کوئی پاکستانی بینک جنوبی افریقہ میں کام نہیں کرتا ہے۔ انہوں نے پاکستانی فلموں اور ڈراموں کو فروغ دینے اور ثقافتی روابط کو تقویت دینے کےلیے جنوبی افریقہ میں ثقافتی پروگراموں کے انعقاد کی تجویز بھی دی۔

 اجلاس کے اختتام پر ، آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمٰن نے رائے دی کہ پاکستان کو افریقی ممالک خصوصا جنوبی خطے کی اہمیت کو تسلیم کرنے اور باہمی تعاون کے شعبوں کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے