پاکستان نیوی وار کالج میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکاء کا آئی پی ایس کا دورہ

پاکستان نیوی وار کالج میں 53ویں پی این سٹاف کورس کے شرکاء کا آئی پی ایس کا دورہ

عصری دنیا میں آزاد اورغیر جانبدار تھنک ٹینکس اور ان کے کردار اور سٹریٹجک صلاحیتوں کو بڑھانے کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے کی غرض سے پاکستان نیوی وار کالج (پی این ڈبلیو سی)، لاہور میں ہونے والے 53 ویں پی این سٹاف کورس کے شرکاء نے 4 اکتوبر 2023 کو انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئ پی ایس)، اسلام آباد کا دورہ کیا۔

کموڈور احسان احمد خان، ایس آئ (ایم) کی سربراہی میں 79 افسران کے وفد میں پی این ڈبلیو سی کے فیکلٹی ممبران اور اسٹاف کورس کے شریک افسران شامل تھے۔

وائس چیئرمین آئی پی ایس ایمبیسیڈر (ر) سید ابرار حسین نے آئی پی ایس، اس کے مینڈیٹ اور اس کے ریسرچ ڈومینز کا تعارف مندوبین کو کرایا، جب کہ جنرل منیجر آپریشنز نوفل شاہ رخ نے پالیسی اور گورننس کے حوالے سے تحقیق، مکالمے، اشاعت اور انسانی اور تکنیکی شعبوں کو فروغ دینے کے لیے ادارے کی ترقیاتی سرگرمیوں، بالخصوص آئ پی ایس کے میری ٹائم پالیسی ڈیسک کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔

’عصر حاضر میں تھنک ٹینکس کا کردار‘ کے موضوع پر نیوی افسران سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن نے بتایا کہ گزشتہ صدیوں کے دوران دنیا اور طرزِ جنگ کیسے بدلے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کس طرح اب مقدمہ بنانا اور جنگ چھیڑنے کی وجہ کو جواز بنانا ضروری ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پچھلی کئی صدیوں کے برعکس اب زمینی طاقت کے ساتھ ساتھ بیانیے کی طاقت اور پرچار بھی عصری دنیا میں جنگ کا ایک اہم پہلو بن گئے ہیں۔

اس سلسلے میں تحقیقی اداروں اور تھنک ٹینکس کی طرف سے یہ موثر کردار ادا کیا جاتا ہے کہ وہ معلومات کی بہتات کے اس دور میں معلومات کو فلٹر کرتے ہیں اور مختلف ماہرین، دانشوروں اور پریکٹیشنرز  سے بصیرت حاصل کرکے ، پالیسی کے عمل میں حصہ لے کر  مقامی آراء اور تجزیوں کو فروغ دیتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کی دنیا میں جہاں پیسے اور کاروبار کے مقابلے میں میرٹ اور اخلاقیات کو قربان کیا جا رہا ہے، وہاں جنگیں اور تنازعات رک نہیں سکیں گے۔ اس لیے فوجوں اور اقوام کو بیانیہ کی تشکیل کے ذریعے اپنی تیاری کو مضبوظ بنانے کی ضرورت ہے۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کموڈور احسان نے تعلیم اور سیکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی بیانیوں کی تعمیر اور فروغ کے لیے دشمن سے پہلے خود کو جاننا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کی دنیا میں رائج اصولوں کو ملحوظِ خاطر رکھے بغیر اور مقامی بیانیے کے بارے میں لکھے اور بات  کیے بغیر اسے  پھیلایا نہیں جا سکتا۔

تقریب کے اختتام پر پی این ڈبلیو سی کے وفد نے آئ پی ایس کا میزبانی کے لیے شکریہ ادا کیا۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے