پبلک پالیسی کے جدید مسائل سے نمٹنے کے لیے جدت پسند،ترقی پسند قیادت نا گزیرہے: چیئرمین آئی پی ایس

پبلک پالیسی کے جدید مسائل سے نمٹنے کے لیے جدت پسند،ترقی پسند قیادت نا گزیرہے: چیئرمین آئی پی ایس

موجودہ دور کے پبلک پالیسی کے جدید اور پیچیدہ مسائل سے نمٹنے کے لیے ایسی جدّت پسند قیادت کی ضرورت ہے جس کے ذریعے ایسے حل سامنے لائے جا سکیں جو پائیدار ترقی کو فروغ دیتے ہوں۔ وہ ترقی پسند حکمرانی کی ضمانت دیتے ہوں، معاشرے کی بدلتی ہوئی ضروریات کو مؤثر طریقے سے حل کر سکتے ہوں اور طویل مدتی خوشحالی کو آگے بڑھا سکتے ہوں۔

یہ بات آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمٰن نے رفاہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی (آر آئی پی پی)، رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی (آر آئی یو) کے طلباء کو لیکچر دیتے ہوئے کہی، جو 16 مئی 2023 کو انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) کا دورہ کر رہے تھے۔ طلباء کے وفد کی قیادت رفاہ انسٹی ٹیوٹ آف پبلک پالیسی کے فیکلٹی ممبر زبیر صفدر نے کی جبکہ آئی پی ایس کے سینئر ریسرچ فیلو سید ندیم فرحت نے بھی اس نشست سے خطاب کیا۔

انٹرایکٹو سیشن کے دوران خالد رحمٰن نے حاضرین کے درمیان نقطہ نظر کے تنوع اور توجہ کی مختلف سطحوں کو اجاگر کرنے کے لیے ایک مشق کی۔ ایسا کرتے ہوئے انہوں نے عوامی پالیسی جیسے پیشہ ورانہ شعبوں میں احتیاط کی اہمیت پر زور دیا، جہاں مختلف نقطہ نظر اور محتاط تجزیہ موثر پالیسی کی تشکیل اور نفاذ کے لیے بہت ضروری ہے۔

مشق کے بعد چیئرمین آئی پی ایس نے پالیسی کے عمل میں جدّت پسند قیادت کی اہمیت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عوامی پالیسی حکومتوں کے لیے آئین کی طرف سے بیان کردہ اقدامات کے ذریعے شہریوں کے لیے اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کے لیے ایک اہم ہتھیار کے طور پر کام کرتی ہے جس کی کامیابی کے لیے اختراعی قیادت کی ضرورت ہے۔

انہوں نے پالیسی کے عمل کو سمجھنے اور مؤثر طریقے سے نیویگیٹ کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے عوامی پالیسی کی تشکیل میں موجود پیچیدگیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے پالیسی کے عمل کے مراحل کا خاکہ پیش کیا، جس میں مسئلہ کی نشاندہی، ایجنڈا سیٹنگ، پالیسی کے اختیارات پر غور، فیصلہ سازی، اور تشکیل، اس کا نفاذ اور انتظامیہ، تشخیص، خاتمہ، یا اصلاحات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، ایک اچھی پالیسی متعلقہ، مستقل، حقیقت پسندانہ، قابل عمل، دیگر پالیسیوں کے ساتھ مربوط، لچکدار اور اچھی طرح سے متعین ہونی چاہیے۔ یہ اوصاف اس بات کو یقینی بناتے ہیں کہ پالیسی مؤثر طریقے سے مسائل کو حل کر سکتی ہے اور بدلتے ہوئے حالات کے مطابق ڈھالی جا سکتی ہے۔

طلباء کے سوالات کے جواب میں خالد رحمٰن نے پالیسی سازی کے عمل میں تھنک ٹینکس کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ ایسی تنظیمیں سامنے نظر آنے والے آگے نکل کر حقائق کو اکٹھا کرتی ہیں، بنیادی وجوہات کو تلاش کرتی ہیں، اور اچھی طرح سے باخبر حل اور آئیڈیاز فراہم کرنے کے لیے ڈیٹا کا تجزیہ کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھنک ٹینک شہریوں، بیوروکریسی، پالیسی سازوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے درمیان آگہی بڑھانے اور پالیسی پر مبنی سوچ کے کلچر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔

قبل ازیں ندیم فرحت نے طلباء سے آئی پی ایس اور اس کے کام کا تعارف کرایا۔ ان کی پریزنٹیشن میں مینڈیٹ، پس منظر، تحقیقی شعبے، اور پالیسی ریسرچ کے کام کی تفصیلات شامل تھیں۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے اور مختلف پالیسی پر مبنی شعبوں میں تحقیقی کام میں اسکالرز کی مدد کرنے میں آئی پی ایس کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے خاص طور پر انسٹی ٹیوٹ کے ‘برین اسٹورمنگ ریسرچ آئیڈیاز’ پروگرام پر روشنی ڈالی، جو تحقیقی موضوعات کے لیے ایک پلیٹ فارم اور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

سیشن کے اختتام پر، زبیر صفدر نے آئ پی ایس اور اس کی ٹیم کا طلباء کے ساتھ معلومات سے بھرپور بات چیت اور ان کی میزبانی کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے