گرڈ سے منسلک سولر پی وی سسٹمز پر آئی پی ایس کےمطالعہ پر گفتگو

گرڈ سے منسلک سولر پی وی سسٹمز پر آئی پی ایس کےمطالعہ پر گفتگو

Screenshot-88

پاکستان میں کچھ سولر وینڈرز  غیر تسلیم شدہ، کم معیار کے پی وی ماڈیولز لگا رہے ہیں جو نہ تو بین الاقوامی معیار کے مطابق ہیں اور نہ ہی متعلقہ سرکاری اداروں کی طرف سے فراہم کردہ رہنما اصولوں پر پورے اترتے ہیں۔ اس غیر معیاری طریقہ کارسے صلاحیت کا فقدان نظر آتا ہے بلکہ ماڈیول اپنی لاگت کے مطابق کارکردگی  بھی نہیں دکھاتے۔جبکہ حادثات کے امکانات کاخطرہ بھی بڑھ جاتا ہے جس کے نتیجے میں ملککے اندرسولر پی وی سسٹمز کی طرف راغب ہونےکی شرح متاثر ہو رہی ہے۔

یہ گرڈ سے منسلک سولر پی وی سسٹمز پر  آئی پی ایس کے مطالعہ کے نتائج ہیں جس میں اس سسٹم کے طریقہ کار، ریگولیٹری اورمعیارپر کی گئی یقین دہانی  پر عدم تعمیل کا تجزیہ کیا گیا ہے۔ اس مطالعہ کو 27 اکتوبر 2021 کوآئی پی ایس کی انرجی، واٹر اینڈ کلائمیٹ چنج اسٹیئرنگ کمیٹی کے سامنے پیش کیا گیا ۔ 

یہ مطالعہ متبادل توانائی کے ترقیاتی بورڈ (AEDB) اور GIZ-Pakistan کے ساتھ اشتراک سے کیا گیا تھا اور اس میں AEDB، NEPRA،  GIZ،  IESCO،  LESCO،  REAP،  SQF اور کئی سولر وینڈرز اور نجی کمپنیوں کی فعال شرکت تھی۔ جبکہ اس مطالعہ کا مقصدسولر پی وی سسٹمز کی تنصیب میں تکنیکی رکاوٹوں،  استعمال ہونے والےپی وی ماڈیولزکی کوالٹی  پر سمجھوتہ،تقسیم کارکمپنیوں اور سولر وینڈرز کی بدعنوانیوں اور تیسری پارٹی کی توثیق کے طریقہ کار پر سفارشات کا جائزہ لینا تھا۔

آئی پی ایس انرجی سٹیئرنگ کمیٹی کے چیئرپرسن اور سابق وفاقی سیکرٹری وزارت پانی و بجلی مرزا حامد حسن کی زیر صدارت منعقد ہونے والے اجلاس سے خالد رحمٰن چیئرمین آئی پی ایس، اشفاق محمود سابق وفاقی سیکرٹری وزارت پانی و بجلی، نوفل شاہ رخ جنرل مینیجر آپریشنز آئی پی ایس اور امینہ سہیل ممبر بورڈ آف ڈائریکٹرزآئیسکو اور نیپرا کی سابق قانونی مشیر نے خطاب کیا جبکہ آئی پی ایس انرجی ٹیم کے اراکین حمزہ نعیم اور لبنیٰ ریاض نے پریزنٹیشن دی۔

میٹنگ میں اس بات پر باہمی اتفاق کیا گیا کہ سولر انڈسٹری کو پی وی مینوفیکچرنگ میں کوالٹی پرسمجھوتہ، باہمی ربط کی ناکافی تکنیک اور جدید تکنیکی وسائل کی کمی کے حوالے سے سنگین مسائل کا سامنا ہے۔ مزید برآں، جن مسائل کا تجزیہ کیا گیا وہ شمسی آلات کی درآمد، نظام کے باہمی ربط میں درپیش چیلنجز اور بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کے پیدا کردہ جمودسےمتعلق تھے۔ ان مسائل کو سمجھتے ہوئے یہ انکشاف ہوا کہ شمسی صنعت میں کچھ کالی بھیڑیں مجموعی رفتار کو متاثر کر رہی ہیں، جس کے نتیجے میں قابل تجدید ڈسٹریبیوٹڈ جنریشن کی تعیناتی بری طرح متاثر ہوگی۔

آئی پی ایس نے اس صنعت  اور شمسی آلات کے معیار کو بہتر بنانے  اور گرڈ سے منسلک شمسی توانائی ااستعمال کرنے والوں کے لیے بہتر سہولتوں کی فراہمی کو ممکن بنانے کے لیے تیسرے فریق کے ذریعے توثیق کے عمل کو متعارف کرانے کا روڈ میپ پیش کیا۔ اس میں یہ کہا گیا ہے کہ تیسرے فریق کے معائنے سےملک میں سولر پی وی سسٹم کی جدید تعیناتی کو بہتر بنایا جا سکتا ہے تاہم اس کے لیے ضروری ہے کہ پاور سیکٹر کے تمام متعلقہ فریقین کی رضامندی  حاصل کی جائے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے