آئ پی ایس اور کیپٹل یونیورسٹی کے مابین پالیسی تحقیق اور مکالمے کے فروغ کے لیے معاہدہ

آئ پی ایس اور کیپٹل یونیورسٹی کے مابین پالیسی تحقیق اور مکالمے کے فروغ کے لیے معاہدہ

 انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز [آئ پی ایس] اور کیپیٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی [کسٹ] کے مابین پاکستان میں پالیسی سازی کے ماحول میں تحقیق، مکالمے، اشاعت اور دیگر علمی سرگرمیوں کے فروغ کے لیےطلبہ کی صلاحیتوں اور استعدادِ کار میں بہتری کے لیے رضاکارانہ سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرنے اور ان کو عملی جامع پہنانے کے لیے 28 اکتوبر 2021 کو ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخظ کے گئے۔ 

 IPS PR 31102021

 انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز [آئ پی ایس] اور کیپیٹل یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی [کسٹ] کے مابین پاکستان میں پالیسی سازی کے ماحول میں تحقیق، مکالمے، اشاعت اور دیگر علمی سرگرمیوں کے فروغ کے لیےطلبہ کی صلاحیتوں اور استعدادِ کار میں بہتری کے لیے رضاکارانہ سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرنے اور ان کو عملی جامع پہنانے کے لیے 28 اکتوبر 2021 کو ایک مفاہمتی یادداشت پر دستخظ کے گئے۔ 

چئیرمین آئ پی ایس خالد رحمٰن اور کیپٹل یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد منصور احمد کا دستخط شدہ یہ تین سالہ قابلِ تجدید معاہدہ دونوں اداروں کے درمیان مشترکہ تحقیق اور اشاعت، اساتذہ، طلبہ اور پالیسی سازوں کے درمیان رابطوں کے فروغ، علمی وسائل کے اشتراک، مشترکہ سیمینار، کانفرنسوں، ورکشاپس اور ایسے دیگر سرگرمیوں کا انعقاد، اور تحقیقی نتائج اور تجزیوں کو متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ساتھ وسیع تر سامعین تک پہنچانے کی راہ ہموار کرے گا۔ 

علاوہ ازیں ایک اور تکمیلی مفاہمت نامے کے ذریعے اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ کیپٹل یونیورسٹی کا رضاکارانہ سروس ڈائیریکٹوریٹ [وولنٹئیر اِن سروس ڈائیریکٹوریٹ] اس مقصد کے لیے ہر سیمیسٹر میں 15 طلباء کو آئ پی ایس میں رضاکارانہ خدمات کے لیے تفویض کرے گا تاکہ وہ نا صرف پیشہ ورانہ طور طریقوں کی سمجھ بوجھ حاصل کر سکیں بلکہ آگے چل کر مستقبل میں سماجی طور پر ذمہ دار شہری کا کردار بھی ادا کر سکیں۔ 

مفاہمتی یاداشت کی تقریب میں ڈاکٹر محمد صغیر، ڈائریکٹر، اسٹوڈنٹس افیئرز اینڈ ایچ او ڈی میتھمیٹکس، ڈپٹی ڈائریکٹر نعیم اللہ خان، کیپٹل یونیورسٹی کے رجسٹرار ارشد ملک، آئی پی ایس کے جی ایم آپریشنز نوفل شاہ رُخ، اور منیجر تعلقات عامہ شفق سرفراز، اور وی آئ ایس-کسٹ کی ٹیم بھی موجود تھی ۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے