‘انیسویں سی پی سی نیشنل کانگرس: چین اور دنیا پر ہونے والے اثرات’

19th-CPC-

‘انیسویں سی پی سی نیشنل کانگرس: چین اور دنیا پر ہونے والے اثرات’

InternationalThink-Tank-Symposium 

بیجنگ میں منعقدہ بین الاقوامی تھنک ٹینک سِمپوزیم میں آئی پی ایس کی نمائندگی

چینی دارالحکومت بیجنگ میں  ۱۶نومبر۲۰۱۷کو  منعقدہونےوالےبین الاقوامی تھنکٹینک سِمپوزیم میں ڈی جی آئی پی ایس خالد رحمٰن نےآئی پی ایس کی نمائندگی کی۔ ‘انیسویں سی پی سی نیشنل کانگرس: چین اور دنیا پر ہونے والے اثرات’کے موضوع پر منعقد ہونے والےپروگرام کا انعقاد چائنیز اکیڈمی آف سوشل سائنسز (سی اے ایس ایس)، اور چائنہ سینٹر برائے انٹرنیشنل اکنامک  ایکسچینجز (سی سی آئی ای ای) کے مشترکہ تعاون سے کیا گیا تھا۔
 اس موقع پر ڈی جی  آئی پی ایس نےاپنی پریزینٹیشن ، جسکا عنوان ‘انیسویں سی پی سی نیشنل کانگرس: کامیابیاں اور عالمی اثرات’ تھا    ،میں سمِپوزیم کےعالمی اقتصادی ترقی، گورننس اور اصلاحات پر ہونے والے ممکنہ اثرات پر تبصرہ کیا۔
 اس موقع پر اظہارِرائے کرتے ہوئے انکاکہناتھاکہ موجودہ گلوبلائزڈ ورلڈ میں عالمی قیادت کے رحجان میں واضح تبدیلی رونماہوئی ہےجس کے نتیجے میں تسلط اور غلبہ کارحجان تبدیل ہو کر تعاون اور اشتراک کی شکل اختیار کر چکا ہے جسکےدُورس مثبت نتائج مرتب ہونگے۔
انہوں نےکہاکہ: "ہم جانتے ہیں کہ تعاون پر مبنی یہ صورتِحال کوئی نئی نہیں ہے، مگر طاقتورعالمی کھلاڑیوں کی جانب سے کسی بھی عزم کی عدم موجودگی کے باعث اسکا حقیقی اطلاق ہمیشہ سے ہی بڑا چیلنج رہاہے۔ اس صورتحال میں چین کی عالمی معاملات میں ابھرتی حیثیت سے توقع کی جاسکتی ہےکہ تعاون اور اشتراک کا عملی اطلاق ممکن ہو سکے گا جو کہ سب کیلیئے یکساں فائدہ مندثابت ہوگا۔”
 مزید براں  اسپیکر نے سی پی سی کی انیسویں نیشنل کانگرس کی اب تک کی کاروائی پر اطمینان کا اظہار کرتےہوئےکہااس سمِپوزیم   میں  باہمی تعاون، مشترکہ تقدیروں اور بالخصوص عوام کی فلاح وبہبود جیسے اہم موضوعات زیرِغور رہے ہیں جو  کہ کسی بھی پالیسی سازی سرگرمی کیلیئےبنیادی محرک ہوتے ہیں۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے