جامعہ بنوریہ العالمیہ کے دورہ میں جبری مذہبی تبدیلی اور دیگر عصری مسائل پر گفتگو

جامعہ بنوریہ العالمیہ کے دورہ میں جبری مذہبی تبدیلی اور دیگر عصری مسائل پر گفتگو

آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمٰن، وائس چیئرمین ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) سید ابرار حسین، سینئر ریسرچ آفیسر سید ندیم فرحت اور ریسرچ آفیسر اسامہ حمید پر مشتمل آئی پی ایس کے ایک وفد نے 23 نومبر 2021 کو کراچی میں جامعہ بنوریہ العالمیہ (بنوریہ یونیورسٹی انٹرنیشنل) کا دورہ کیا اور مشترکہ موضوعات سے متعلق  مختلف امور پر جامعہ کے عہدیداروں سے تبادلۂ خیال کیا۔

 2021-11-23-IPS-delegation-visits-Jamia-Binoria

آئی پی ایس کے چیئرمین خالد رحمٰن، وائس چیئرمین ایمبیسیڈر (ریٹائرڈ) سید ابرار حسین، سینئر ریسرچ آفیسر سید ندیم فرحت اور ریسرچ آفیسر اسامہ حمید پر مشتمل آئی پی ایس کے ایک وفد نے 23 نومبر 2021 کو کراچی میں جامعہ بنوریہ العالمیہ (بنوریہ یونیورسٹی انٹرنیشنل) کا دورہ کیا اور مشترکہ موضوعات سے متعلق  مختلف امور پر جامعہ کے عہدیداروں سے تبادلۂ خیال کیا۔

مندوبین نے جامعہ کے مہتمم مولانا نعمان نعیم سے ملاقات میں کئی عصری مسائل پرتفصیل سےبات چیت کی۔ بالخصوص پاکستان میں بہت زیادہ زیرِبحث موضوع ’جبری مذہبی تبدیلی‘ اوراس کے درپردہ پاکستان  کو بدنام کرنے کی سازش میں بدنیتی پر مبنی اس مہم کے مضمرات پر سیر حاصل گفتگو کی  ۔

نعیم نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر جبری  مذہبی تبدیلی کے دعوے کو محض افسانہ اور ایک پروپیگنڈہ قرار دیا جو عالمی سطح پر ملک کے وقار کو خراب کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے دلیل دی کہ جب اسلام اپنے روزمرہ کے معاملات میں جبر کی اجازت نہیں دیتا تو پھر اپنے نام پر جبری مذہبی تبدیلی کو کیسے برداشت کر سکتا ہے؟

نعیم نے اس سلسلے میں آئی پی ایس کی جانب سے کی جانے والی تحقیقی کاوشوں کی بھی تعریف کی اور کہا کہ اس طرح کے ایک اہم موضوع پر تفصیلی مطالعہ کرنے کی انسٹی ٹیوٹ کی کوشش اعدادوشمار کو درست کرنے اور اس مسئلے سے جڑے پیچیدہ زمینی حقائق کو سامنے لانے میں بہت مددگار ثابت ہوگی۔

رحمٰن نے اس موقع پر اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ آئی پی ایس، ایک اپلائیڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ہونے کے ناطے، ملک اور معاشرے میں موجود مسائل کے بارے میں مستند اور غیر جانبدارانہ مطالعہ جاری رکھے گا۔

مندوبین نے جامعہ کے امور خارجہ اور دیگر شعبوں کا بھی دورہ کیا اور جامعہ کے ذمہ داران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے متفرق امور پر کھل کر بات چیت کی۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے