جامعۃ الکوثر کے وفد کے ساتھ نشست؛تحقیق کے لیے اختراعی اور عملی موضوعات کی تلاش پر زور

جامعۃ الکوثر کے وفد کے ساتھ نشست؛تحقیق کے لیے اختراعی اور عملی موضوعات کی تلاش پر زور

علمی معیشت معاشی ترقی کے لیے کلیدی حیثیت رکھتی ہے، اور  تحقیقی سرگرمیوں میں جدت اس کے اہم ترین ستونوں میں سے ایک ہے۔ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لیے اسکالرز کو تحقیق کی نئی راہیں تلاش کرنے کی ضرورت ہے جو نہ صرف  آج عملی طور پر قابل اطلاق ہوں بلکہ  مستقبل میں بھی متعلقہ رہیں گے۔ اس سلسلے میں تعلیمی اداروں اور تھنک ٹینکس جیسے تحقیقی اداروں کے درمیان شراکت داری دونوں اطراف  کے لیے فائدہ مند  ثابت ہو سکتی ہے ۔

اس بات کو دینی اور عصری تعلیم فراہم کرنے والے اسلامی ادارے جامعۃ الکوثر کے طلبہ کے ایک وفد کے ساتھ منعقدہ ایک سیشن کے دوران اجاگر کیا جس  نے  6 دسمبر 2023 کو انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس)کا دورہ کیا۔ جامعۃ الکوثر کے اس وفد کی قیادت  ادارے کے شعبہ انگریزی کے سربراہ ڈاکٹر منتظر مہدی کر رہے تھے۔  نوجوان سکالرز کو بات چیت کا موقع فراہم کرنے کے لیے ڈیزائن کیے گئے  اس سیشن سے آئِ پی ایس کے مشیر برائے ریسرچ اینڈ اکیڈمک آؤٹ ریچ ڈاکٹر فخر الاسلام، اور ریسرچ فیلو سید ندیم فرحت نے خطاب کیا۔

حاضرین سے بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر فخر الاسلام نے نشاندہی کی کہ آئی  پی ایس   تحقیق کو متعلقہ بنانے، علم کو فروغ دینے اور انسانی وسائل کی ترقی کے لیے شراکت داری کی طاقت پر پختہ یقین رکھتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ کلاس رومز صرف ایک بنیاد فراہم کرتے ہیں، اس لیے طلباء کو اپنے جونیئرز کی رہنمائی کے  ساتھ ساتھ عملی تحقیق کے نئے موضوعات  کی تلاش میں بھی  سرگرم ہونا چاہیے۔

ندیم فرحت نے وفد سے آئی پی ایس اور اس کے کام کا تعارف کراتے ہوئے اس کی تاریخ اور پروگراموں پر غور کیا۔ پریزنٹیشن میں ادارے کا  مینڈیٹ، پس منظر، تحقیقی شعبے، اور  اس کےپالیسی  پر مبنی تحقیق کےکام پر روشنی ڈالی گئ۔ انہوں نے تعلیمی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے اور مختلف پالیسی پر مبنی شعبوں میں تحقیقی کام میں اسکالرز کی مدد کرنے میں آئی پی ایس کے کردار پر بھی روشنی ڈالی۔ انہوں نے خاص طور پر انسٹی ٹیوٹ کے ‘برین اسٹارمنگ ریسرچ آئیڈیاز’ پروگرام  کا تذکرہ کیا، جو تحقیقی تصورات کے لیے ایک پلیٹ فارم اور رہنمائی فراہم کرتا ہے۔

ڈاکٹر منتظر مہدی نے آئی پی ایس اور جامعۃ الکوثر کے درمیان مزید اور قریبی تعاون کے امکانات پر زور دیا۔ انہوں نے تعاون کے مختلف طریقوں جیسے ورکشاپس، بین الاقوامی مکالمے، کانفرنسیں اور قومی مفاد کے مختلف امور پر بات چیت کے بارے میں تفصیل سے  بات کی۔ انہوں نے کہا کہ اس دورے کا مقصد نوجوان سکالرز کو ایک افزودہ موقع فراہم کرنا ہے تاکہ وہ آج کے ماحول سے متعلقہ تحقیق کرنے کے لیے درکار وسیع تر وژن کو تیار کر سکیں۔ انہوں نے جامعۃ الکوثر کی طرف سے پیش کردہ تاریخ، مشن اور کورسز کا بھی جائزہ  پیش  لیا۔

بریفنگ کے اختتام پر، نوجوان اسکالرز نے تبادلہ خیال کو فروغ دینے کے لیے ایک انٹرایکٹو سیشن میں حصہ لیا۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے