سی پیک منصوبے کے ابتدائی ثمرات حاصل ہونا شروع ہو گئے ہیں: چینی سفیر کا آئی پی ایس میں خطاب

CPEC

سی پیک منصوبے کے ابتدائی ثمرات حاصل ہونا شروع ہو گئے ہیں: چینی سفیر کا آئی پی ایس میں خطاب

 CPEC2

” پاک چین تعلقات: سی پیک اور اس سے آگے “ کے موضوع پر انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) میں 10اگست 2017ء کو منعقد ہونے والے سیمینار سے خصوصی خطاب کرتے ہوئے پاکستان میں چین کے سفیرسن وی ڈونگ نے کہا کہ  چین نے ہمیشہ پاکستان کی آزادی، خودمختاری اور قومی سلامتی  کو اوّلین ترجیح دیتے  ہوئے یہ کوشش کی ہے کہ وہ پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی میں ہر ممکنہ تعاون کو یقینی بنائے۔ پاکستان نے بھی ہمیشہ مشکل تعلقات میں بیرونی رکاوٹوں سے نمٹنے میں چین کا بھرپور ساتھ دیا ہے۔ چین کی اقوام متحدہ میں بحالی اس تعاون کی نمایاں مثال ہے۔ 

سی پیک کے حوالے سے تبادلۂ خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس عظیم منصوبے کے ابتدائی ثمرات حاصل ہونا شروع ہو گئے ہیں اور موجودہ سال  18.5 ارب ڈالر کی لاگت سے پاکستان میں کل 19 منصوبہ جات پر کام شروع کیا گیا جن میں سے کچھ پاِیۂ تکمیل تک پہنچ چکے ہیں جبکہ باقیوں پر کام تیزی سے جاری ہے۔ پاکستان کے موجودہ توانائی بحران سے نمٹنے کے لیے 5 منصوبے مکمل کر لیے گئے ہیں جبکہ مزید 6 پر ابھی کام جاری ہے۔ ساہیوال کول پاور پراجیکٹ (Sahiwal Coal Power Project) کی تکمیل کا کام ریکارڈ مدت میں مکمل کیا گیا اور امید کی جاتی ہے کل 11 توانائی پراجیکٹ تکمیل کے بعد تقریباً 11ہزار میگاواٹ اضافی توانائی کی پیداوار کا مؤجب بنیں گے۔ اضافی بجلی نہ صرف توانائی بحران سے نمٹنے میں مدِّمعاون ثابت ہو گی بلکہ ملک میں معاشی ترقی کی راہ بھی ہموار کرے گی۔شاہراہِ قراقرم اور دیگر شاہراہوں کی تعمیر آمدورفت کے عمل کو بھی سہل بنائے گی جس سے ملک بھر میں معاشی ترقی کے عمل کو فروغ ملے گا۔

انہوں نے کہا کہ کم و بیش ساٹھ ہزار پاکستانی ورکرز کو سی پیک اور دیگر چینی منصوبوں کے نتیجے میں روزگار حاصل ہوا ہے جو کہ ایک خوش آئند عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تقریباً اٹھارہ ہزار طلبہ اور طالبات چین میں زیرِتعلیم ہیں جن میں سے 10فی صد کو چینی حکومت کی طرف سے تعلیمی وظائف حاصل ہیں۔

صدرِ مجلس اور سینیٹ میں قائد ایوان سینیٹر راجہ محمد ظفرالحق نے تقریب کے اختتام میں خطاب کرتے ہوئے جہاں انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز کی پاک-چین تعلقات میں پیش رفت کی کاوشوں کو سراہا وہاں اس امر کی بھی یقین دہانی کرائی کہ پاک چین تعلقات اور باہمی تعاون پاکستان میں ہونے والی حالیہ سیاسی تبدیلی سے مستثنیٰ ہیں۔ سی پیک اور دیگر منصوبہ جات اب پاکستانی عوام کی ملکیت ہیں لہٰذا موجودہ سیاسی تبدیلی سے انہیں کوئی خطرہ لاحق نہیں ہے۔ 

اس موقع پر آئی پی ایس کے صدرِ منتظم خالد رحمٰن نے بھی خطاب کیا۔

چینی سفیر کی تقریر کا متن

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے