’پالیسی کے عمل میں علمی اداروں کا کردار‘

’پالیسی کے عمل میں علمی اداروں کا کردار‘

26 نومبر 2021 کو کراچی یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں   چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن  نے  ایک سیمینار میں لیکچر دیا جس کا عنوان تھا ’پالیسی کے عمل میں علمی ادارں کا کردار‘ ۔ اس سیمینار کا انعقاد آئی پی ایس اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔  

 Role-of-Academia-in-Policy-Processes

26 نومبر 2021 کو کراچی یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ میں   چیئرمین آئی پی ایس خالد رحمٰن  نے  ایک سیمینار میں لیکچر دیا جس کا عنوان تھا ’پالیسی کے عمل میں علمی ادارں کا کردار‘ ۔ اس سیمینار کا انعقاد آئی پی ایس اور کراچی یونیورسٹی کے شعبہ ابلاغ عامہ نے مشترکہ طور پر کیا تھا۔  

انہوں نےسیمینار سے خطاب کرتے ہوئے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح علمی گفتگو رائے عامہ کی تشکیل میں کردار ادا کرتی ہے، جس کے نتیجے میں قومی سطح پر پالیسی سازی پر اثر پڑ سکتا ہے۔

رحمٰن نے زور دے کر کہا کہ اگر ماہرین تعلیم حقیقی طور پر اس معاشرے کی بہتری میں دلچسپی رکھتے ہیں جس کا وہ حصہ ہیں تو ان کی تحقیق کا مقصد اپنے اردگرد کے ماحول، معاشرے، صنعت اور دنیا کے عمومی مسائل پر نظر رکھنے کا  ہونا چاہیے۔ اس طرح وہ عوامی تاثرات کی تشکیل اور نتیجتاً پالیسی ایجنڈوں میں بالواسطہ طور پر اصلاحات لانے میں اہم کردار ادا کر سکیں گے۔

رحمٰن نے اپنے پیش کردہ نقطۂ نظر کو مقامی سیاق و سباق سے جوڑتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تحقیق کاروں کو مقامی مسائل کے حل کے لیے مقامی موضوعات  کو ہی مطالعہ کا مرکز بناتے ہوئے ذمہ داری کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے