کشمیر کی بدلتی ہوئی صورتحال اور مستقبل کا لائحہ عمل

kashmir

کشمیر کی بدلتی ہوئی صورتحال اور مستقبل کا لائحہ عمل

 انسٹیٹیو ٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں ۲۶جولائی ۲۰۱۶ کو’ کشمیر کی بدلتی ہوئی صورتحال اور مستقبل کا لائحہ عمل’ کے عنوان سے ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔

سیمینار کی صدارت سابق سفیر ایاز وزیر نے کی۔ چیئر پرسن اقوام متحدہ  ہیومن رائٹس ایکسپرٹ اڈوائزری کمیٹی اور سابق وفاقی نگران وزیر قانون احمر بلال صوفی ، سید علی گیلانی کے نمائندہ  اور تحریک حریت کشمیر کے کنوینر غلام محمد صفی ، ڈائریکٹر جنرل انسٹیٹیو ٹ آف پالیسی اسٹڈیز خالد رحمن، پروفیسر ڈاکٹر محمد خان اورتجزیہ کار امور کشمیراویس بن وصی نے سیمینار سے خطاب کیا۔

مقررین نے عالمی برادری پر زور دیا کہ کشمیر میں بھارتی فورسز کی جانب سے بین الاقوامی انسانی قوانین کی حالیہ اور مسلسل خلاف ورزیوں کا نوٹس لیں۔ انہوں نے بین الاقوامی میدان میں کشمیری کاز کے لئے بامعنی وکالت کوششوں کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اور کشمیر کو بھارت کا حصہ یا اس مسئلے کو  پاکستان اور بھارت کا دو طرفہ تنازعہ کہہ کر دنیا کو گمراہ کرنے کیلئے بھارتی کوششوں پر تنقید کرتے ہوئے اسےبھارت کا "سیاسی فراڈ” قرار دیا۔

اس سیمینار میں محققین،دانشواروں، سول سوسائٹی کے ارکان، صحافیوں، سفارت کاروں اور طلباءو طالبات کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے