پاکستان میں گرڈ ٹائیڈ سولر پی وی سسٹم پر مطالعہ کے لیے آئی پی ایس، اے ای ڈی بی اور جی آئی زی کا اشتراکِ عمل

پاکستان میں گرڈ ٹائیڈ سولر پی وی سسٹم پر مطالعہ کے لیے آئی پی ایس، اے ای ڈی بی اور جی آئی زی کا اشتراکِ عمل

آئی پی ایس، وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) کےمتبادل توانائی کے ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) اور جی آئی زی  کے ساتھ مل کر پاکستان میں گرڈ ٹائیڈ سولر پی وی سسٹم کے معیار کو پرکھنے کے لیے ایک تحقیقی مطالعہ کررہا ہے۔

 IPS-AEDB-GIZ

آئی پی ایس، وزارتِ توانائی (پاور ڈویژن) کےمتبادل توانائی کے ترقیاتی بورڈ (اے ای ڈی بی) اور جی آئی زی  کے ساتھ مل کر پاکستان میں گرڈ ٹائیڈ سولر پی وی سسٹم کے معیار کو پرکھنے کے لیے ایک تحقیقی مطالعہ کررہا ہے۔

ماضی میں آئی پی ایس کے زیر اہتمام ، اسی طرح کے ایک تحقیقی مطالعہ  میں  پی وی سسٹمز کے لیے متعین معیار کی بیس لائن کا ایک اہم جائزہ لیا گیا تھا جس میں اوسط سے کم درجے کی ٹیکنالوجی، بین الاقوامی معیارات کی عدم تعمیل، شمسی توانائی کو فراہم کرنے والوں کی بدانتظامی اور پی وی سسٹم  کے گرڈ کے ساتھ  تکنیکی انضمام سے متعلق مسائل شامل  تھے۔

اب کی بار پاکستان-جرمنی قابل تجدید توانائی فورم (پی جی آر ای ایف) کے پروگرام کے تحت جس تحقیق کی منصوبہ بندی کی گئی ہے اس کا مقصدیوٹیلیٹی سکیل  پر تنصیب کیے جانے والے پی وی سسٹمز کے معیار کا جائزہ لینا  اورگرڈ کے انضمام کے معیار کوبین الاقوامی کوڈز کے مطابق  جانچنا ہے۔  مزید یہ کہ آئی پی ایس، وزارت خارجہ پاکستان میں جی آئی زیڈ پاکستان کی  طرف سےتحفہ کے طور پر 50 کلو واٹ پی وی سسٹم کی تعمیراور اس کی تنصیب میں  معاونت کرے گا۔

اس مقصد کے لیے تعارفی میٹنگ 3 اگست 2021 کو اے ای ڈی بی میں منعقد ہوئی جس میں  اس سرگرمی کی منصوبہ بندی اور  اس کے مضمرات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ گرڈ انضمام سے وابستہ مسائل کا تجزیہ کیا گیا اور ممکنہ سفارشات پر تبادلہ خیال کیا گیا جس کا مقصد پی وی سسٹم کے معیار کی عدم تعمیل کو روکنا ہے۔ میٹنگ میں اے ای ڈی بی کی طرف سے  ڈائریکٹر ونڈ/ڈسٹری بیوٹڈ جنریشن شیرناز انور خان ، ڈائریکٹر پالیسی اینڈ انٹرنیشنل کمپلائنس سید عقیل حسین جعفری اور ڈپٹی ڈائریکٹر سولر تھرمل  محمد یاسین نے شرکت کی جبکہ جی آی زی پاکستان کی نمائندگی ٹیکنیکل ایڈوائزر آصف فرید نے کی۔ آئی پی ایس کی ٹیم میں جی ایم آئی پی ایس نوفل شاہ رخ، ٹیکنیکل لیڈ اور پی وی ایکسپرٹ ڈاکٹر حسن عبداللہ  اور انسٹی ٹیوٹ کے انرجی پروگرام کی ٹیم کے ممبران محمد ولی فاروقی اور حمزہ نعیم شامل تھے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے