جنوب مشرقی ایشیا میں اسلام اور بدھ مت

titlejrb

جنوب مشرقی ایشیا میں اسلام اور بدھ مت

جنوب مشرقی ایشیا میں اسلام کا ایک منفی تعارف پھیلا ہوا ہے۔ اسلام اور بدھ مت کے پیروکار جنوب مشرقی ایشیا میں صدیوں سے ایک ساتھ رہتے بستے آئے ہیں۔ دونوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے باہمی مشترکہ امور کو لے کر آگے بڑھیں۔ ان خیالات کا اظہار ڈاکٹر امتیاز یوسف نے انسٹی ٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز میں منعقدہ ایک پروگرام میں کیا۔
”جنوب مشرقی ایشیا میں اسلام اور بدھ مت:ایک جائزہ“ کے عنوان سے 23ستمبر2013ء کو ہونے والا یہ پروگرام آئی پی ایس اور ہیلپنگ ہینڈ اسلام آباد کے تعاون سے منعقد ہوا۔ جس میں معروف تھائی اسکالر اور ماہی ڈول یونیورسٹی تھائی لینڈ کے مرکز برائے بدھ-مسلم مفاہمت کے ڈائریکٹر ڈاکٹر امتیاز یوسف نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے اظہارِ خیال کیا۔ انہوں نے اس خطے میں مسلمانوں اور بدھ مت کے پیروکاروں کے درمیان تعلقات کی صدیوں پر پھیلی تاریخ پر اجمالی روشنی ڈالی۔ انہوں نے خیال ظاہر کیا کہ دونوں مذاہب میں بہت سی اقدار مشترک ہیں جن کی بنیاد پر تعلقات کو آگے بڑھایا جا سکتا ہے۔ انسانیت کے وسیع تر مفاد کے لحاظ سے دونوں مذاہب کی تعلیمات میں بہت سے نکات مشترک ہیں۔
آئی پی ایس کے ڈائریکٹر جنرل خالد رحمٰن اور ہیلپنگ ہینڈ کے کنٹری ڈائریکٹر فضل الرحمٰن نے اس موضوع پر آئندہ بھی مشترکہ پروگرام منعقد کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔
نوعیت: روداد سیمینار
تاریخ: 23ستمبر2013ء

IslamSEasia

 

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے