جسٹس اے آر کارنیلیئس کی یاد میں انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیزاوراسلامی نظریاتی کونسل کا مشترکہ سیمینار

ARCornelius-Memorial-Seminar-thumb

جسٹس اے آر کارنیلیئس کی یاد میں انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیزاوراسلامی نظریاتی کونسل کا مشترکہ سیمینار

 justice-a-r-cornelius

پاکستان کے چوتھے چیف جسٹس آنجہانی جسٹس اے آر کارنیلیئس کی یاد میں ایک سیمینار میں مقررین نے ان کو خراج تحسین پیش کیا۔ سیمینار کا موضوع تھا "جسٹس اے آر کارنیلیئس: نظام عدل کے لئے ان کی خدمات”۔ سمینار کا اہتمام انسٹیٹیوٹ آف پالیسی اسٹڈیز (آئی پی ایس) نے اسلامی نظریاتی کونسل کے تعاون سے بتاریخ ۲۹ دسمبر ۲۰۱۸ کیا تھا-

سیمینار سے وفاقی وزیر قانون و انصاف بیرسٹر محمد فروغ نسیم نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا۔ جبکہ  دیگر مقررین میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ محمد ظفر الحق، چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل، ڈاکٹر قبلہ آیاز، وائس چانسلر رفاہ انٹرنیشنل یونیورسٹی، پروفیسرڈاکٹر انیس احمد، ڈائریکٹر جنرل آئی پی ایس خالد رحمٰن، ممتاز وکلاء اور ماہرینِ قانون حامد خان ایڈووکیٹ، صدر سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن امان اللہ کنرانی، ڈاکٹر اکرام الحق سیکریٹری اسلامی نظریاتی کونسل اور ڈاکٹر شہزاد اقبال شام سینئر ریسرچ ایسوسی  ایٹ آئی آئی پی ایس شامل تھے۔

فروغ نسیم نے اپنے خطاب میں کہا کہ جسٹس اے آر کارنیلیئس ایک عظیم محب وطن اور ایماندار شخص تھے جنہوں نے ہمیشہ اپنے ضمیر کے مطابق فیصلے کئے لیکن وہ ایک انسان تھے اور ان کے بعض فیصلوں سے اختلاف کیا جا سکتا ہے۔

سنیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا کہ جسٹس اے آر کارنیلیئس نے ایک کیتھولک عیسائی ہونے کے باوجود اسلام کا گہرائی سے مطالعہ کیا، اس کی وکالت کی اور اس کے رہنما خطوط کی روشنی میں دستوری مسودہ کی تشکیل کی۔

اسلامی نظریاتی کونسل کے چیئرمین ڈاکٹر قبلہ ایاز نے اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سابق چیف جسٹس اس بات کے حامی تھے کہ ملک کے نظام اور دستور کو اسلامی تعلیمات کی روشنی میں تشکیل دیا جانا چاہیے۔

پروفیسر ڈاکٹر انیس احمد نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس کارنیلیئس اپنے آپ کو ہمیشہ دستوری مسلمان کہا کرتے تھے، درحقیقت نظریہ پاکستان کے ساتھ جڑے ہوئے تھے اور انہوں نے کوشش کی کہ اسلامی شریعت کی پیروی کی جائے چونکہ وہ اسے فطرت سے ہم اہنگ سمجھتے تھے۔

پاکستان کے موجودہ نظام عدل میں کمزوریوں اور خامیوں کا ذکر کرتے ہوئے ممتاز قانون دان جناب حامد خان نے کہا کہ ہم سابق چیف جسٹس اے آر کارنیلیئس کے افکار کی پیروی کرتے ہوئے ان پر قابو پاسکتے ہیں۔

سیمینار کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹرجنرل آئی پی ایس خالد رحمٰن نے جسٹس کارنیلیئس اور ان جیسی دیگر ممتاز شخصیات کی یاد منانے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ان کی خدمات اور کردار کا اعتراف معاشرے میں انفرادی وہ اجتماعی بہتری کے لئےانتہائی ضروری ہے۔

Share this post

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے